برطانیہ کے شہر مانچسٹر میں واقع لڑکیوں کے ایک اسکول کے ہال میں تقریری مقابلہ ہورہا تھا۔موضوع تھا "مشہور مذہبی شخصیت"۔
اس موضوع کے تحت ایک بچی نے حضور اقدس صلی اللہ علیہ وسلم کی شخصیت پر اظہارِ خیال کیا۔
تقریر کے دوران وہ بچی جب بھی لفظ " محمد " ادا کرتی تو صلّی اللہ علیہ واله وسلّم نہ کہتی۔کلاس میں بیٹھی ایک دوسری بچی کو یہ حرکت سخت ناگوار گزری۔ اس غیرارادی غلطی کو ایک دو دفعہ برداشت کرنے کے بعد بچی سے نہ رہا گیا، وہ اچانک اپنی نشست سے اُٹھی اور بلند آواز سے پکار اُٹھی:
"صَلى الله عليْهِ وَ سَلَّمـ .... صَلى الله عليْهِ و َسَلَّمـ"
ہال میں سناٹا چھا گیا۔اسکول کی تاریخ میں پہلی بار کسی نے نظم و ضبط کی خلاف ورزی کی تھی۔
بچی کو فورا ہال سے باہر نکال دیا گیا۔ یہودی اور عیسائی اساتذہ اور ماہرین ِنفسیات پر مشتمل ایک ٹیم نے بچی سے بہت سے سوالات کئے اور اس بے ساختہ حرکت کے بارے میں پوچھا۔
اس نے سسکیوں اور ہچکیوں میں ایمان افروز جواب دیا:
"جب کوئی شخص ہمارے پیارے نبی صلّی اللہ علیہ واله وسلّم کا اسمِ گرامی استعمال کرتا ہے تو اس پر لازم ہے کہ وہ صلّی اللہ علیہ واله وسلّم ادا کرے، میں اس سے باز نہیں رہ سکتی۔
حضور نبی صلّی اللہ علیہ واله وسلّم کا اسمِ گرامی سُن کر صلّی اللہ علیہ واله وسلّم کے الفاظ ادا کرنا میرا ایمانی و دینی حق ہے اور اس فریضے اور حق کی ادائیگی سے مجھے ڈسپلن کے نام پر روکا نہیں جا سکتا۔"
اس کی جرات پر سب ساکت رہ گئے۔
اللهم صل على محمد وعلى آل محمد كما صليت على إبراهيم وعلى آل إبراهيم إنك حميد مجيد ♥
اللهم بارك على محمد وعلى آل محمد كما باركت على إبراهيم وعلى آل إبراهيم إنك حميد مجيد
No comments :
Post a Comment